محبت کو دکھانا بھی نہیں ہے
غم الفت چھپانا بھی نہیں ہے
تیری تعریف میں لکھتا ہوں نغمے
مگر تم کو سنانا بھی نہیں ہے
میں قربت کے جو لمحے سوچتا ہوں
تمہارے سنگ بتانا بھی نہیں ہے
ہے دولت پیار کی تیرے لیے ہی
مگر تم پر لٹانا بھی نہیں ہے
میں دنیا کو بتا دوں پیار اپنا
مگر اچھا زمانہ بھی نہیں ہے
یہ سب میں کر نہیں سکتا ہوں احسن
مجھے تم کو ستانا بھی نہیں ہے
No comments:
Post a Comment