Friday, October 5, 2018

مجھے تم کو ستانا بھی نہیں ہے

محبت کو دکھانا بھی نہیں ہے
غم الفت چھپانا بھی نہیں ہے

تیری تعریف میں لکھتا ہوں نغمے
مگر تم کو سنانا بھی نہیں ہے

میں قربت کے جو لمحے سوچتا ہوں
تمہارے سنگ بتانا بھی نہیں ہے

ہے دولت پیار کی تیرے لیے ہی
مگر تم پر لٹانا بھی نہیں ہے

میں دنیا کو بتا دوں پیار اپنا
مگر اچھا زمانہ بھی نہیں ہے

یہ سب میں کر نہیں سکتا ہوں احسن
مجھے تم کو ستانا بھی نہیں ہے

No comments: